اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان معروف شیعہ عالمِ دین،مجلس علماء ہند کے جنرل سیکریٹری اور شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے وقف بورڈ اور متولیوں کے کام کاج میں شفافیت لانے کے لیے ایک تحقیقات کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کے خلاف متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں، جن کی غیر جانبدارانہ جانچ ضروری ہے۔
مولانا کلب جواد نے تجویز پیش کی کہ اس جانچ کمیٹی میں صرف علماء کرام ہی نہیں بلکہ وکلا، ماہرینِ قانون اور قومی سطح کی معزز سماجی شخصیات کو بھی شامل کیا جائے تاکہ تحقیقات منصفانہ اور شفاف انداز میں مکمل ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وقف املاک قوم کی امانت ہیں اور اگر کہیں بدعنوانی یا بدانتظامی کی شکایات ہیں تو ان کی مکمل تفتیش ہونی چاہیے۔ مولانا نے مزید کہا کہ موصول ہونے والی بعض شکایات میں وقف املاک کے غلط استعمال، مالی بے ضابطگیوں اور غیر قانونی قبضوں کا ذکر کیا گیا ہے، اس لیے ان معاملات کی باریک بینی سے جانچ کے بعد ہی کارروائی کی جانی چاہیے۔
انہوں نے زور دیا کہ وقف بورڈ کی شفافیت برقرار رکھنے کے لیے احتساب ناگزیر ہے، تاکہ قوم کا اعتماد بحال رہے اور وقف املاک کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
کیا آپ چاہیں گے کہ میں اس خبر کو اخباری انداز (ہیڈنگ، سب ہیڈنگ، اور کوٹیشنز) کے ساتھ تیار کر دوں تاکہ اسے میڈیا یا ویب سائٹ پر شائع کیا جا سکے؟
آپ کا تبصرہ